طلاق: ایک فیصلہ یا ایک المیہ؟

Pinoys tutor
1 minute read
0


 طلاق: ایک فیصلہ یا ایک المیہ؟


آج کے دور میں طلاق ایک عام لفظ بن چکا ہے۔ کبھی جو رشتہ نسلوں تک چلتا تھا، اب وہ چند سالوں یا مہینوں میں ٹوٹ جاتا ہے۔ کیا ہم واقعی سمجھتے ہیں کہ طلاق محض ایک قانونی فیصلہ ہے؟ یا یہ ایک ایسا المیہ ہے جو دو زندگیوں، دو خاندانوں اور کئی خوابوں کو توڑ دیتا ہے؟


ہمیں رک کر سوچنا ہوگا کہ آخر یہ رشتے کیوں کمزور ہو رہے ہیں؟ کیا ہم نے ایک دوسرے کو سننا چھوڑ دیا ہے؟ کیا ہماری انا ہماری محبت پر حاوی ہو گئی ہے؟ یا ہم برداشت، قربانی اور سمجھوتے جیسے الفاظ کو پرانا سمجھنے لگے ہیں؟


آج کے نوجوان شادی کو "پرفیکٹ لائف" کی کنجی سمجھتے ہیں، مگر جیسے ہی حقیقت کی تلخیاں سامنے آتی ہیں، وہ پیچھے ہٹ جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بنائے گئے خیالی معیار اصل زندگی میں زہر بن جاتے ہیں۔


ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ شادی صرف دو لوگوں کا نہیں بلکہ دو خاندانوں کا رشتہ ہے۔ طلاق کبھی کبھار ضروری ہو سکتی ہے، مگر اکثر یہ وقتی غصے، غلط فہمیوں اور انا کی قربانی ہوتی ہے۔


کیا ہم اپنی نئی نسل کو رشتوں کی قدر کرنا سکھا رہے ہیں؟


آئیے! ہم برداشت، محبت، اور بات چیت کو دوبارہ اپنی زندگیوں کا حصہ بنائیں۔ کیونکہ طلاق کبھی صرف دو افراد کو جدا نہیں کرتی، یہ ایک پورے سماج کو زخمی کر جاتی ہے۔

Post a Comment

0Comments
Post a Comment (0)
To Top